بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی

پاور سیکٹر اور سولرائزیشن میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے متعلقہ محکمے کو ایسے افسران کو فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'عوام دشمن' افسران اور اہلکار جو بجلی کے بل میں اضافی یونٹس شامل کر کے بجلی کے بلوں تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، انہیں سزا ملنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماہانہ 200 یونٹ سے کم کے محفوظ صارفین کے بلوں میں اضافی یونٹ وصول کرنے والے عناصر کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔
دریں اثنا، وزیراعظم نے قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے اقدامات کو تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملک اب درآمدی ایندھن سے بجلی پیدا کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ کم لاگت کے قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے صارفین کو بلوں میں ریلیف ملے گا۔
وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ غیر فعال سرکاری پاور جنریشن پلانٹس کو فوری طور پر بند کر دیں جو درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی پیدا کرتے ہیں۔